
نیپال لوگوں نے پارلیمان کے فیصلے کو سراہا (فوٹو: اے ایف پی)
لاک ڈاؤن ميں نرمی کے باوجود جڑواں شہروں کے تاجرعید پر بھرپور سیزن نہ لگنے سے پریشان ہوگئے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ 75 فیصد کاروبار کم ہوگیا،رہی سہی کسر بینکوں کی چھٹیوں نے پوری کردی۔ سابق صدرانجمن تاجران اجمل بلوچ نےبتایا کہ ستر پچھتر فیصد کاروبار کم ہوا ہے،ابھی کاروبار کوئی خاص نظر نہیں آیا،کپڑے اور جوتے کی دکانوں پر ایک دو دن رش رہا ہے۔تاجر رہنماء سرفرازمغل نے بتایا کہ یہاں پرذریعہ معاش ہی بند ہے، سب تباہ ہوگیا،مالکان کرائے کے پیچھے پڑے ہیں، سیلزمین تنخواِہیں مانگ رہے ہیں۔